Pages

Friday 13 April 2012

مخالفت حدیث کا الزام ،حقیقیت اورواقعیت

مخالفت حدیث کا الزام ،حقیقیت اورواقعیت
کسی کا خوبصورت ساعربی کا شعر ہے
وکم من عائب قولاصحیحا
وآفتہ من الفہم السقیم

بہت سے لوگ صحیح قول پر اعتراض کرتے ہیں اوراصل غلطی یہ ہوتی ہے کہ وہ سمجھتے غلط ہیں۔حدیث کی مخالفت کی حقیقت کیاہے۔کسی شخص ،فرد،جماعت اورگروہ پر کب مخالفت حدیث کا الزام کب صادق آئے گا۔اس بارے میں ضرورت ہے کہ ایک تفصیلی بحث کی جائے۔
بہت سے بزعم خود واقف کار اوردرحقیقت ناآشنائے علم وفن یہ سمجھتے ہیں کہ اگرکسی حدیث کے ظاہر کی مخالفت کی جارہی ہوتو وہ حدیث کی مخالفت ہے اورجھٹ سے کسی پر بھی مخالفت حدیث کا الزام لگادیتے ہیں اوریہ کہناشروع کردیتے ہیں کہ تم لوگ حدیث چھوڑ کر اپنے امام اورفلاں وفلاں کی پیروی کررہے ہو۔حالانکہ وہ لوگ جو شرعی علوم وفنون میں کماحقہ درک نہیں رکتھے ان کیلئے کسی مجتہد کی پیروی ہی حدیث پرعمل ہے۔علامہ شاطبی کا نام اورکام سبھی کومعلوم ہے۔ان کی کتاب الاعتصام اورالموافقات بہت مشہور ہے۔وہ اپنے فتاویٰ میں لکھتے ہیں۔
مکمل تحریر اور تبصرے>>